- زکاۃ دینا واجب ہے۔ اسے روکنے والے کے بارے میں بڑی سخت وعید آئی ہے۔
- سستی کی وجہ سے زکاۃ نہ دینے والا کافر تو نہيں ہے، لیکن وہ بڑے خطرے کے دہانے پر ہوتا ہے۔
- انسان جب کوئی نیکی کا کام کرتا ہے، تو اس کی جزئیات کا بھی اسے ثواب ملتا ہے، جب اصل نيكى كى نيت كرلي ہو، گرچہ ان جزئیات وتفصیلات کى اس نے نیت نہ کى ہو۔
- مال میں زکاۃ کے علاوہ اور بھی حقوق ہوتے ہيں۔
- اونٹ کا ایک حق یہ ہے کہ جب اسے پانی پلانے کے لیے گھاٹ میں لے جایا جائے، تو وہاں موجود غریبوں کو بھی اس کا دودھ دوہ کر پلایا جائے۔ تاکہ ضرورت مندوں کے لیے آسانی ہو جائے کہ ان کو گھر گھر نہ جانا پڑے اور جانور کو بھی سہولت ہو۔ ابن بطال کہتے ہیں: مال پر دو طرح کے حق عائد ہوتے ہیں : ایک فرض عین اور دوسرا اس کے سوا۔ سو مسکینوں کو دودھ پلانے کا شمار ان حقوق میں ہوگا، جو مکارم اخلاق سے تعلق رکھتے ہیں۔
- اونٹ، بیل اور بکری کا ایک ضروری حق یہ ہے کہ جب ان میں سے کسی مادہ جانور کو گابھن کرنے کے لیے چھوڑنے کو کہا جائے، تو چھوڑ دیا جائے۔
- گدھوں اور ان تمام چیزوں کا، جن کے بارے میں کوئی نص موجود نہ ہو، حکم یہ ہے کہ وہ اللہ تعالی کے اس قول کے عموم میں داخل ہیں : (فمن يعمل مِثقال ذرة خيرًا يَره، ومن يعمل مِثقال ذرة شرًا يره)۔
- اس آیت میں نیک کام کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، خواہ تھوڑا ہی کیوں نہ ہو اور برا کام کرنے سے ڈرایا گیا ہے، خواہ معمولی ہی کیوں نہ ہو۔