- اذان و اقامت کے درمیان نماز پڑھنا مستحب ہے۔
- اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بات کو دہرایا کرتے تھے، تاکہ سامعین اچھی طرح سن لیں اور کہی گئی بات کی اہمیت پر زور دیا جا سکے۔
- یہاں دونوں اذانوں سے مراد اذان اور اقامت ہے۔ ان کو "دو اذان" تغليبًا کہا گیا ہے۔ بالکل اسی طرح جس طرح عرب کے لوگ سورج اور چاند کو "قمرین" اور ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کو "عمرین" کہتے ہيں۔
- اذان وقت داخل ہونے کا اعلان ہے۔ جب کہ اقامت نماز پڑھنے کے لیے حاضر ہونے کا اعلان ہے۔