- دونوں ہاتھوں کو اٹھانے میں ایک حکمت یہ پنہاں ہے کہ یہ نماز کی زینت اور اللہ تبارک و تعالی کی تعظیم ہے۔
- اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے ایک چوتھی جگہ میں بھی ہاتھ اٹھانا ثابت ہے۔ اس کا ذکر سنن ابوداود وغیرہ میں ابو حمید ساعدی کی ایک روایت میں ہے۔ یہ جگہ ہے تین اور چار رکعت والی نمازوں میں پہلے تشہد سے کھڑے ہونے کا مقام۔
- آپ سے دونوں ہاتھوں کو دونوں کانوں کی لو تک، ان کو چھوئے بغیر، اٹھانا بھی ثابت ہے۔ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی ایک روایت میں مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم جب تکبیر کہتے تو دونوں ہاتھوں کو اٹھاکر دونوں کانوں کی لو تک لے جاتے۔
- "سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ" اور "رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ" دونوں صرف امام اور منفرد کہیں گے۔ مقتدی صرف "رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ" کہے گا۔
- اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے رکوع کے بعد "رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ" کے چار صیغے نقل ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے۔ بہتر یہ ہے کہ انسان ان تمام صیغوں کا اتہمام کرے کبھی اسے پڑھے اور کبھی اسے۔