- وضو کے وقت دونوں پیروں کو دھونا واجب ہے۔ کیوں کہ اگر مسح جائز ہوتا، تو ایڑی نہ دھونے پر آگ کے عذاب کی دھمکی نہ دی جاتی۔
- اعضاے وضو کو پورے طور پر دھونا واجب ہے۔ جس نے جان بوجھ کر یا سستی میں تھوڑے سے حصے کو بھی دھونا چھوڑ دیا، اس کی نماز درست نہيں ہوگی۔
- جاہل کو تعلیم دینے اور اس کی رہ نمائی کرنے کی اہمیت۔
- عالم کو چاہیے کہ فرائض اور سنتوں کو ضائع کرنے کی تردید مناسب اسلوب میں کرے۔
- محمد اسحاق دہلوی کہتے ہیں: مکمل طور سے اور اچھی طرح وضو کرنے کی تین قسمیں ہیں: 1- فرض : اعضاے وضو کو ایک ایک بار مکمل دھونا۔ 2۔ سنت: تین تین بار دھونا۔ 3۔ مستحب: اعضا کو تین تین بار کچھ اضافے کے ساتھ دھونا۔