- اس شخص کو مسجد میں آنے سے منع کیا گیا ہے، جس نے لہسن، پیاز یا گندنا کھایا ہو۔
- ان چیزوں کے حکم میں ان تمام بدبودار چیزوں کو رکھا جائے گا، جو نمازیوں کی اذیت کا سبب بنتی ہوں۔ جیسے سگریٹ اور تمباکو وغیرہ۔
- ممانعت کا سبب بدبو ہے۔ اگر زیادہ پکانے وغیرہ کی وجہ سے بدبو دور ہو جائے، تو کراہت دور ہو جائے گی۔
- جس شخص کو مسجد میں آکر نماز پڑھنا ہو اس کے لیے ان چیزوں کو کھانا مکروہ ہے، تاکہ مسجد میں نماز با جماعت فوت نہ ہو۔ البتہ اگر حاضر نہ ہونے کے لیے حیلہ کے طور پر یہ چیزیں کھائے، تو اس کے حق میں ان چیزوں کا کھانا حرام ہوگا۔
- اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم ان چیزوں کو کھانے سے گریز اس لیے نہیں کرتے تھے کہ یہ چیزیں حرام ہيں۔ گریز اس لیے کرتے تھے کہ آپ جبریل علیہ السلام سے بات کیا کرتے تھے۔
- نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عمدہ طرز تعلیم کہ آپ نے حکم کے ساتھ اس کی وجہ بھی بیان فرمائی، تاکہ حکمت سمجھ کر مخاطب کے اندر اطمینان پیدا ہوجائے۔
- قاضی کہتے ہيں : علما نے نماز پڑھنے کی دیگر جگہوں، جیسے عیدگاہ اور جنازہ گاہ وغیرہ جیسی عبادت کی اجتماعی جگہوں کو بھی اسی پر قیاس کیا ہے۔ اسی طرح علم، ذکر اور ولیمے کی مجلسوں کو بھی اسی پر قیاس کیا جائے گا۔ لیکن بازاروں وغیرہ کو نہيں۔
- علما نے کہا : یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ لہسن وغیرہ کھانے والے کو خالی مسجد میں داخل ہونے سے بھی روکا جائے گا۔ کیوں کہ مسجد میں فرشتے رہتے ہیں۔ ساتھ ہی عموم حدیث کا تقاضہ بھی یہی ہے۔