- سچ بولنا ایک عمدہ خصلت ہے، جو اکتساب اور مجاہدہ سے حاصل ہوتی ہے۔ کیوں کہ جب انسان مسلسل سچ بولتا رہتا ہے اور سچ کی تلاش میں رہتا ہے، تو سچ بولنا اس کی طبیعت بن جاتا ہے اور وہ اللہ کے یہاں سچ بولنے والے والوں اور نیک لوگوں میں لکھ لیا جاتا ہے۔
- جھوٹ بولنا ایک بری عادت ہے، جس کا انسان لمبے وقت تک جھوٹ بولتے رہنے اور قولی و فعلی طور اسی کو اوڑھنا بچھونا بنا لینے کی وجہ سے عادی بن جاتا ہے۔ پھر ایک وقت ایسا آتا ہے کہ انسان اس کا عادی بن جاتا ہے اور اللہ کے یہاں جھوٹوں میں لکھ لیا جاتا ہے۔
- صدق لفظا کا اطلاق زبان سے سچ بولنے پر بھی ہوتا ہے، جو کہ کذب کی ضد ہے، نیت کی سچائی پر بھی ہوتا ہے، جسے اخلاص کہا جاتا ہے، کسی خیر کی نیت میں سچے عزم پر بھی ہوتا ہے، اعمال کی سچائی پر بھی ہوتا ہے، جس کا کم ترین درجہ ظاہر و باطن کا برابر ہونا ہے اور مقامات کی سچائی پر بھی ہوتا ہے، جیسے خوف و رجا وغیرہ میں سچائی۔ ان تمام اوصاف کا حامل شخص صدیق کہلائے گا اور ان میں کچھ اوصاف کا حامل شخص صادق۔