- جتنا نقصان پہنچایا گیا ہو اس سے زیادہ بدلہ لینا جائز نہيں ہے۔
- اللہ نے اپنے بندوں کو کسی ایسے کام کا حکم نہيں دیا ہے، جو ان کے لیے نقصان دہ ہو۔
- قول، فعل یا ترک کے ذریعے نہ کسی کو بلاوجہ ضرر پہنچانا جائز ہے اور نہ بدلے میں ضرر پہنچانا جائز ہے۔
- انسان کو جزا اسی جنس کی دی جاتی ہے، جس جنس کی اس کا عمل رہتا ہے۔ چنانچہ جو دوسرے کا نقصان کرے گا، اللہ اس کا نقصان کرے گا اور جو دوسرے کو مشقت میں ڈالے گا، اللہ اسے مشقت میں ڈالے گا۔
- شریعت کا ایک قاعدہ یہ ہے کہ ضرر کو زائل کیا جائے گا۔ لہذا شریعت ضرر کو قبول نہيں کرتی، بلکہ اسے رد کرتی ہے۔