- روزے کی فضیلت اور یہ کہ روزہ انسان کو دنیا میں شہوتوں سے اور آخرت میں جہنم کے عذاب سے محفوظ رکھتا ہے۔
- روزے کے آداب میں فحش گوئی اور شور و غل سے اجتناب، لوگوں کی ایذا رسانیوں پر صبر اور برائی کا مقابلہ صبر و احسان سے کرنے جیسی چيزیں شامل ہیں۔
- روزے دار یا عبادت گزار جب اپنی عبادت کے مکمل اور پورا ہونے پر خوش ہوتا ہے، تو اس سے اس کے اخروی اجر و ثواب میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی۔
- انسان کو مکمل خوشی اللہ سے ملتے وقت نصیب ہوگی، جب صبر کرنے والوں اور روزے داروں کو بلا حساب و کتاب اجر و ثواب سے نوازا جائے گا۔
- ضرورت کے وقت یا کسی مصلحت کی بنا پر لوگوں کو اپنی عبادت سے مطلع کرنا ریاکاری میں داخل نہیں ہے۔ کیوں کہ اس حدیث میں آپ نے (میں روزے دار ہوں) کہنے کا حکم دیا ہے۔
- کامل روزہ رکھنے والا روزے دار وہ ہے، جس کے اعضاے جسم گناہوں سے بچے رہیں، زبان جھوٹ اور فحش گوئی سے دور رہے اور پیٹ کھانے پینے سے گریزاں رہے۔
- ویسے تو غیر روزے دار کے لیے بھی چیخنا، چلانا اور لڑنا جھگڑنا ممنوع ہے، لیکن روزے دار کے لیے ممانعت دو چند ہو جاتی ہے۔
- یہ حدیث ان حدیثوں میں سے ایک ہے، جن کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے پاک رب سے روایت کیا ہے۔ اس طرح کی حدیث کو حدیث قدسی یا حدیث الہی کہا جاتا ہے۔ اس سے مراد وہ حدیث ہے، جس کے لفظ اور معنی دونوں اللہ کے ہوں۔ البتہ اس کے اندر قرآن کی خصوصیات، جیسے اس کی تلاوت کا عبادت ہونا، اس کے لیے طہارت حاصل کرنا اور اس کا معجزہ ہونا وغیرہ نہیں پائی جاتیں۔